شہد قدرت کا ایک انمول تحفہ ہے اور زمانہ ازل سے اس کو صحت اور تندرستی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ یہ ایک صحت بخش غذا ہے جو انسان کے لیے بہت
سے فوائد رکھتی ہے۔ شہد کا استعمال کھانسی، زخم، جلد، دل، معدہ اور دیگر امراض کا
علاج ہے۔ شہد میں اینٹی آکسیڈنٹس، اینٹی بیکٹیریل، اینٹی فنگل، وٹامنز، معدنیات،
امائینو ایسڈز اور انزائمز پائے جاتے ہیں جو جسم کی مزاحمت بڑھاتے ہیں۔ شہد کو
مختلف طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ آپ اسے پانی، دودھ، چائے، سلاد، روٹی،
کیک، حلوہ یا کسی بھی چیز میں ملا کر کھا سکتے ہیں۔ شہد کو زمانہ قدیم سے مختلف دواؤں میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ پہلے وقتوں میں شہد کی مکھیاں پہاڑوں اور دور دراز جنگلوں میں چتھے بناتی تھی اور انسان اس کو اتار کر کھاتے تھے ۔ لیکن جوں جوں وقت گزرتا گیا اور انسان کو زیادہ سے زیادہ خوراک کی طلب ہوتی گئی تو انسان نے شہد کی مکھیوں سے مصنوئی نظام کے ذریعے شہد بنانے کی طریقے ڈھونڈ نکالے۔ شہد کی مکھی کی مثال ایک کارخانے جئسی ہے۔ جو خام مال کارخانے میں آتا ہے اسی سےہی کوئی کارآمد چیز تیار ہوتی ہے۔ اسی طرح شہد کی مکھی بھی ہے کہ جو چیز شہد کی مکھی کے سامنے رکھی جاتی ہے اسی سے ہی شہد کی مکھی شہد تیار کرتی ہے۔ مثلا جس درخت کے پھول آس پاس موجود ہونگے اسی سے ہی شہد کی مکھی شہد تیار کرتی ہیں۔ اگر بیری کے درخت ہونگے تو بیری کا شہد ائے گا، اگر شفتل، پھلائی ، زیتون الغرض جو بھی پھول آس پاس ہوگا وہ اسی پھول کا شہد تیار ہوگا۔ پھر مختلف اقسام کے شہد کا مختلف ذائقہ، رنگ، خوبیاں، اور قیمتیں ہوتی ہیں۔ مثلا لاچی، زیتون، شفتل، پھلائی، اور بیری کے شہد کی قیمتیں ، ذائقہ اور رنگ الگ الگ ہوتا ہے اگرچہ قریب قریب ہو۔چنانچہ بیری کا شہد سب سے اعلی، طاقت میں خاص اور ذائقے میں بہترین مانا جاتا ہے۔ اور یہ قاعدہ ہے کہ جس چیز کی مانگ اور طلب زیادہ ہوتی ہے اسکی قیمت بھی زیادہ ہوتی ہے۔ اس لئے بیری کا شہد بھی باقی شہد کے نسبت زیادہ مہنگا ہے۔ کبھی کبھار کسی جگہ پر بیری کے درخت بھی ہوتے ہیں لیکن ساتھ ساتھ دوسرے درخت یا جڑی بوٹیوں کی تعداد بھی زیادہ ہوتی ہے۔ شہد کی مکھی کو مطلوبہ خوراک پوری کرنی ہوتی ہے، لہذہ اگر اس کو بیری کے درخت سے نہ ملے تو وہ جڑی بوٹیوں یا دیگر پھولوں سے پورا کرتی ہے۔ اس لئے ائسا شہد اگرچہ بیری کا ہوتا ہے لیکن وہ سو فیصد چونکہ بیری کے پھولوں سے نہیں بنا ہوتا اس لئے اس کی قیمت میں بھی فرق ہوتا ہے اور ذائقے میں بھی فرق ہوتا ہے۔اس لئے بیری کا شہد اگرچہ مختلف جگہ پر پیدا ہوتا ہے لیکن کرک کے بیری شہد کو ایک خاص مقام خاصل ہےاور بہت ہی مہنگی قیمت پر بکتا ہے۔ یہ محض اس وجہ سے کہ کرک میں صرف بیری ہی کے درخت ہیں اور بہت زیادہ تعداد میں ہے۔بیری کے درختوں پر پھول لگتے ہی پورے پاکستان سے شہد کی مکھیوں کے فارمز کرک کا رخ کرتے ہیں۔ یہاں کا شہد بہت زیادہ تعداد میں مشرق وسطیٰ کے ملکوں میں اکسپورٹ ہوتا ہے۔ ہمارا تعلق چونکہ خاص کرک کے علاقے سے ہے اور بچپن سے ہی اسی فیلڈ میں ہیں۔ اس لئے اصل اور ملاؤٹ شدہ شہد کی خاص جانچ رکھتے ہیں۔ مارکیٹ میں ملنے والے اکثر و بیشتر برانڈز کے شہد کو مصنوئی طور پر پروسس کیا جاتا ہے۔مطلب یہ نہیں کہ انکا شہد مصنوئی ہوتا ہے بلکہ خالص شہد لینے کے بعد وہ اس کو جمنے سے محفوظ رکھنے کیلئے بہت زیادہ ٹمپریچر پر ابال لیتے ہیں اور مختلف مشینوں سے گزار کر اسی سے کچھ پانی بھی نچوڑ لیتے ہیں ۔ جس سے پھر وہ نہ رنگ تبدیل کرتا ہے نہ ہی جمتا ہے۔ خلانکہ اصل شہد جمتا بھی ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ ذائقے اور رنگ میں بھی گہرائی آتی ہے۔ ائسا وہ اس لئے کرتے ہیں کیونکہ وہ اس کو مارکیٹ میں ڈیمانڈ کے مطابق بناتے ہیں۔ ہمارے ہاں ایک عام رواج ہے کہ جو شہد جم جاتا ہے وہ اصلی نہیں۔خلانکہ پوری دنیا میں شہد جمتا ہے۔ یورپ اور امریکہ کی مارکیٹس میں باقاعدہ جما ہوا شہد ہی فروخت ہوتا ہے۔ پاکستانی مارکیٹ میں بیچنے کیلئے مصنوئی پروسس شدا شہد سے نقصان یہ ہوتا ہے کہ قدرت کے اس انمول تخفے میں جو خزانے اور فائدے قدرت نےرکھے ہیں وہ ضائع ہوجاتے ہیں اور وہ دیکھنے میں خوشنما، زبان پر اچھا، نہ جمنے والا ایک شربت بن جاتا ہے، جس کی تعریف تو بہت ہوتی ہے لیکن بدن کو محض اتنا فائدہ دیتی ہے جتنا کہ چینی، اس سے زیادہ کچھ نہیں۔ ہم شہد کو اصلی ،ملاؤٹ سے پاک اور کسی بھی مصنوئی طریقے سے بغیر گزارہ ہوا بلکل اپنی اصلی خالت میں شہد نہ صرف یاپنے پورے ملک میں مہیا کرتے ہیں بلکہ اکسپورٹ بھی کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کی جب ہمارا مہیا کردہ شہد ہم سے خریدا جاتا ہے تو کسٹمر اس کو اپنے بدن میں محسوس کرتا ہے کہ پہلے سے زیادہ جوان، زیادہ تندرست، زیادہ انرجی والا، تکاؤٹ سےزیادہ دور، اور بیماریوں سے زیادہ بچا ہوا محسوس کرتا ہے۔ اس لئے ہم اپنے معزز کسٹمرز کے سامنے بھی یہی بات رکھتےہیں کہ اگر اپکو شہد استعمال کرنا ہے تو پھر کیوں نہ جس وجہ سے ہم شہد استعمال کرنا چاہتے ہیں، یعنی بدن کی تندرستی کیلئے، تو وہ والا شہد استعمال کیا جائے نہ کہ ایک میٹھا شربت۔ چنانچہ ہمارے مشاہدے میں یہ بات ائی ہے کہ بعض لوگ بازار کا یہ نہ جمنے والا، خوبصورت پیکنگ میں لپٹا ہوا شہد استعمال تو کرتے ہیں لیکن مہینوں استعمال کرنے کے بعد بھی وہ ویسا ہی تھکا ماندہ اور بیماریوں کیلئے ایک اسان شکار ہوتا ہے۔اس لئے ہماری تو ہر ایک سے استدعا ہے کہ اگر بیری کا شہد جو ڈھائی تین ہزار کا ملتا ہے ، اتنا مہنگا شہد خریدنا بھی ہے تو کیوں نہ ائسے بااعتماد ادارے سے خریدا جائے جس پر اپ ایک دفعہ نہیں بار بار اعتماد کر سکیں۔ AZHAR KAMAL. CEO AK ELIXIR EDIBLES.
Being a routine-time user of honey I have never experienced taste like AK elixiredibles honey Qualitatively and quantitatively…